ناکامی کی وجوہات میں جدید دور کا بھی اہم کردار ہے کیونکہ موجودہ جو دور ہے وہ بہت تیز ہے یعنی ہر چیز اور ہر انسان آپ کو دن بہ دن بدلتا اور بھاگتا نظر آئے گا۔
دکھاوے کا موازنہ کرنا۔
قدیم دور اور جدید دور کا موازنہ کرنے پر ایک اہم بات جو سامنے آتی ہے وہ ہے اپنی زندگی کو جدید تر بنانا۔جہاں ایک عام طریقے سے رہن سہن اور سادگی سے زندگی بسر کی جاسکتی ہے وہاں اب اُس کو مختلف انداز میں الجھا کر مشکل سے مشکل تر بنادیا ہے۔برینڈڈچیزیں اور ایک دوسرے سے برتری لینا اس چیز نے انسانیت کو اتنا گرا دیا ہے کہ ہم سوچ بھی نہیں سکتے۔دکھاوا اس سے ہم اپنی زندگیوں کو مزید مشکلات میں ڈالتے ہیں۔زندگی کو مشکل مت بنائیے کیونکہ اس میں انسان کی اپنی ہی ناکامی ہے مرزا غالب نے کیا خوب کہا تھا کہ
کچھ اس طرح میں نے زندگی کوآسان کر لیا
کسی سے معافی مانگ لی ،کسی کومعاف کردیا
بلا وجہ کی نمود و نمائش۔
مزید برآں ناکام ہونے میں نمود و نمائش نے بھی زندگی کو اجیرن بنادیا ہے یعنی دوسروں کے وسائل کے مطابق کام کرنے کی ہر ممکن کوشش کرنا۔اس میں بے شک اپنی زندگی ہی داوٴ پر کیوں نا لگ جائے۔نمائش اور دکھاوے کے چکر میں لوگ گھن چکر بن گئے ہیں۔سوچنے کی بات ہے۔کیا ہم سب دکھاوے کی زندگی گزار رہے ہیں؟؟ہماری زندگیوں میں محبت، احساس، رواداری، احسان، تحمل مزاجی، برداشت تیزی سے ختم ہو رہی ہے۔
اکثر سننے میں ملتا ہے پہلے وقت میں اور اب کے وقت میں بہت فرق ہے۔کیا وجہ ہے کبھی گہرائی میں جاکر دیکھیں پہلے لوگ سادگی میں رہ کر کامیاب افراد کی طرح زندگی بسر کرتے تھے۔دکھاوا ، نمود ونمائش اورمادی چیزوں کو ترجیح دینے کی بجائے انسانوں کو ترجیح دیتے تھے۔اس لیے اُس وقت کے لوگوں کی زندگیاں آسان اور کامیاب تھیں۔آج کے دور میں اگر کسی کے وسائل اجازت دیتے ہیں تو وہ مہنگی گاڑیاں یا اچھی لوکیشن پر رہائش رکھتے ہیں،برینڈڈ چیزیں استعمال کرتے ہیں تو ایسے لوگوں کے وسائل اور لیول کی بات ہے۔اب اُن کی طرف دیکھ کر کچھ لوگ اپنی زندگیوں کو مشکل میں ڈال کر ایسا لائف سٹائل اپنانے کی جدوجہد میں اپنی زندگی کو مشکل میں ڈال لیتے ہیں اور ناکامی کو اپنا نصیب بنا لیتے ہیں۔کامیاب افراد زندگی سادگی سے جیتے ہیں اور اللہ کے رسولﷺ کی پیروی کرکے کامیاب ہوتے ہیں۔ مثال کے طور پر پوری دنیا کے لیڈر کتنے سادہ پسند تھے۔دینی اور دنیاوی ہر دو پہلووں میں ہمیں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ سے کامل راہنمائی ملتی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سادہ لباس زیب تن فرماتے تھے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی گواہی بھی یہی ہے۔ فرماتے تھے کہ
میں تو ایک سادہ سا انسان ہوں۔ عام لوگوں کی طرح کھاتا پیتا اور اٹھتا بیٹھتا ہوں۔ اسی طرح اپنے صحابہ کو بھی یہ تلقین فرماتے تھے کہ ہمیشہ اپنے سے اوپر نظر نہ رکھو بلکہ اپنے سے کم تر کو دیکھو یہ اس بات کے زیادہ قریب ہے کہ اللہ کی نعمت کو حقیر نہ جانو اور سن کر ادا کر سکو۔
اسلام سادگی اور سادہ طرزِ زندگی کا دین ہے،اسلامی ثقافت اور اسلامی طرز ِمعاشرت میں سادگی اور سادہ طرزِ زندگی کو بنیادی اہمیت حاصل ہے۔ اس حوالے سے آپﷺ کا جو اُسوۂ حسنہ ہمارے سامنے ہے، وہ یہ ہے کہ رسولِ اکرم ﷺ کو کھانے پینے، اوڑھنے، اُٹھنے، بیٹھنے کسی چیز میں تکلّف نہ تھا۔ کھانے میں جو سامنے آتا، تناول فرماتے، پہننے کو جو سادہ لباس مل جاتا، پہن لیتے۔ زمین پر، چٹائی پر فرشِ زمیں پر جہاں جگہ ملتی، بیٹھ جاتے۔
موجودہ دورمیں انسانی سماج اور ہمارے معاشرے میں اضطراب ،بے چینی،ڈپریشن اور مہلک بیماریوں کا بڑا سبب زیادہ سے زیادہ مال و دولت کی طلب اور حرص و ہوس کا وہ جذبہ ہے،جو انسان کو کسی پل اطمینان اور سکون سے نہیں رہنے دیتا۔نہایت عبرت کا مقام ہے کہ حلال طریقے اور محنت سے کمائی گئی دولت بھی اگر دنیا دکھاوے اور دنیا کی بڑائی حاصل کرنے کے لیے خرچ کی گئی تو وہ بھی ایسا سخت گناہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ایسے شخص پر سخت غضبناک ہوگا۔دکھاوا ناکام افراد کی عادات ہے جبکہ سادہ طرز زندگی کامیاب افراد کی عادات ہیں۔
چلیے اب آگے بات ہو جاتے کامیاب اور ناکام لوگوں کی مشترکہ عادات کے حوالے سے ۔
کامیاب لوگوں کی عادت- چیلنجز کو قبول کرنا
کامیاب افراد زندگی میں درپیش مسائل کو قبول بھی کرتے ہیں اور ان کا سامنا بھی کرتے ہیں وہ خوفزدہ ہونے کی بجائے اس سے لڑنے کا فن اورجذبہ رکھتے ہیں ۔جس سے بہت سے مسائل یہ اپنے بل بوتے پر حل کرنے کی مہارت سیکھ جاتے ہیں اورزندگی کو آسان بنانے میں کامیاب رہتے ہیں۔
کامیاب لوگوں کی عادت- عملی طور پر جدوجہد کرنا
کامیاب افراد محض باتیں نہیں کرتے بلکہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے مستقل محنت کرتے ہیں۔فقط باتیں اورخواب نہیں دیکھتے ،اپنی محنت سے اُسے عملی جامہ بھی پہناتے ہیں۔جس میں ان کی مستقل محنت کلیدی کردارادا کرتی ہے۔
کامیاب لوگوں کی عادت- خوداعتمادی
کامیاب افراد اپنی محنت پر پراعتماد ہوتے ہیں۔کسی مقصد کے حصول میں ابتدائی ایام میں خطرہ مول لینے سے جوخوفزدہ نہیں ہوتے، تو ان کی کامیابی کے امکانات بہت روشن ہوتے ہیں۔
ناکامی کی وجہ -شارٹ کٹ کی عادت
ناکامی کی سب سے اہم وجہ کہ کسی کام کو محنت سے کرنے کی بجائے اس کے لیے شارٹ کٹ کا راستہ اختیار کرنا جس سے وقتی فائدہ تو ہو سکتا ہے لیکن اس میں ناکامی لازمی ہوتی ہے کیونکہ شارٹ کٹ راستہ وقتی ہوتا ہے مستقل نہیں۔
ناکامی کی وجہ -محنت کی بجائے ،وقت کا ضیاع کرنا
ناکامی کی دوسری اہم وجہ اپنا وقت فضولیات میں ضائع کرنا یا دوسروں پر نکتہ چینی کرنا،اور اپنی اصلاح اور مقاصد کو پس پشت ڈال کر ہر وقت دوسروں کی کامیابی پر تنقید کے پل باندھنا ہے۔
ناکامی کی وجہ -دکھاوے کی عادت
ناکامی کی تیسری اہم وجہ دکھاوے کی عادت ہے کامیاب افراد کی کامیابی ہی اس کو معروف بناتی ہے جبکہ ناکام افراد اپنےمقاصد کے حصول کے لیے محنت کی بجائے محض اپنی کامیابی کو دکھاوے کا لبادہ پہنا کر دوسروں پر ظاہر کرتے ہیں کہ وہ کامیاب ہیں جبکہ دکھاوا ناکام افراد کی عادات میں شامل ہوتا ہے۔
توجہ فرمائیے
ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔