اللہ پاک نے انسان کو مختلف بیماریوں سے بچانے کے لیے ایک ایسا مربوط نظام عطا کیا ہے جو نہ صرف انسان کو ان بیماریوں سے بچاتا ہے بلکہ ان بیماریوں کے خلاف انسان کو دفاعی طاقت بھی مہیا کرتا ہے۔ اس نظام کو امیون سسٹم کہا جاتا ہے یعنی قوت مدافعت کا نظام۔ یہ انسان کو وائرس، بیکٹیریا،فنجائی اور ایسے ہی اور جراثیموں سے پیدا ہونے والی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
اگر انسان کو کہیں کٹ لگ جائے یا زخم آجائے تو اس کی حفاظت بھی اسی دفاعی نظام کا کام ہے۔ بیرونی ذرات یعنی مٹی وغیرہ سے حفاظت بھی یہی دفاعی نظام کرتا ہے۔ اس دفاعی نظام کی بہتری کے لیے مختلف غذائی اجناس بھی اللہ پاک نے تخلیق کر دی تاکہ اس کی مخلوق ان سے فائدہ اٹھا سکے ۔ گویا انسان کی حفاظت کا مکمل طور پر بندوبست کر دیا گیا ہے ۔ اب یہ انسان پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح سے اپنی زندگی کو آسان بناتا ہے۔
جس طرح سے امیون سسٹم بیماریوں سے انسان کو محفوظ رکھتا ہے، تو کیا کوئی ایسا سسٹم بھی اللہ پاک نے انسان میں رکھ دیا ہے جو اس کو حوصلہ ہمت اور اپنے ارادوں کو قائم رکھنے میں مدد کرتا ہے ؟
یقینا اللہ پاک نے انسان کے لیے ایسا کوئی نہ کوئی سسٹم رکھا ہے۔ بس انسان کو اس سسٹم کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔ ہم سب کا اپنی روزمرہ زندگی میں ایسے لوگوں سے ہمارا سامنا لازمی ہوتا ہے جو ہمارا حوصلہ توڑنے والے ہوتے ہیں یا ہمارا حوصلہ بڑھانے والے ہوتے ہیں۔ حوصلہ توڑنے والے لوگوں کا علاج /یا ان کی اس تحریری کاروائی سے کیسے محفوظ رہا جا سکتا ہے؟
جب بھی کبھی آپ ایسے حالات کا شکار ہوں تو سب سے پہلے اللہ پاک سے مدد طلب کریں کیونکہ اللہ کی ذات حوصلہ دینے والی ذات ہے وہ انسان کے غموں کو راحت میں بدلنے والی ذات ہے جب اپ اپنے اپ کو اللہ کی پناہ میں دے دیتے ہیں تو پھر ایسے لوگوں کی باتیں اپ پر اپنا اثر نہیں چھوڑتیں یا پھر ان باتوں کا اثر کم سے کم ہو جاتا ہے گویا یہ بھی ایمیون سسٹم کی طرح ایک حفاظتی نظام ہے اب جو اس حفاظتی نظام کی پناہ میں ا جاتے ہیں وہ اپنی ہمت و حوصلے کو قائم رکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
دوسرے مرحلے میں اپنے آپ کو ان لوگوں کی باتوں سے بچانے کا جو اہم حفاظتی نظام ہے وہ یہ ہے کہ آپ ایسے لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا بالکل ختم کر دیں اگر ختم نہیں کر سکتے تو کم سے کم کر دیں کیونکہ مایوس لوگ آپ کو بھی مایوس کر دیں گے اور مایوسی کفر کے بعد سب سے بڑا گناہ ہے۔
حوصلہ بڑھانے والے نظام میں تیسرا مرحلے میں کام ان لوگوں کا آتا ہے جو آپ کو ہمیشہ مثبت طرز عمل کی طرف لے جانے کی کوشش کرتے ہیں۔ یاد رکھیں دنیا میں جتنی بھی تحقیقات ہوئی ہیں ان میں یہی کہا گیا ہے کہ مثبت طرز عمل ، مثبت گفتگو یا مثبت سوچ انسان کی توانائی کو بڑھانے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے ۔ اس لیے اپنے آپ کو ہمیشہ ایسے حصار میں رکھیں جو مثبت توانائی کا سبب بنے۔
جس طرح امیون سسٹم میں وٹامن سی کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے اسی طرح حوصلہ بڑھانے میں آپ کے ان دوستو ں کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے ، جو آپ کی خیر خواہی چاہتے ہیں ۔ یاد رکھیں دنیا میں گرے ہوں کو اٹھانے والے بہت کم ہوتے ہیں لیکن ایسے لوگ ،کمال کے ہوتے ہیں۔
جب آپ کو ان میں سے کوئی بھی میسر نہ آئے تو پھر سورہ والضحی کو سننا پڑھنا اپنا معمول بنا لیں کہ یہ تیر بہدف نسخہ ہے جو انسان کے ٹوٹے ہوئے حوصلوں کو جوڑ دیتا ہے، زخمی دلوں کو صحت عطا کرتا ہے ، اعصاب کو طاقت دیتا ہے ، انسان کے کرچی کرچی جذبات کو دوبارہ جوڑ دیتا ہے اور سہمے ہوئے دلوں کو حوصلہ ،عزم و ارادہ عطا کرتا ہے۔
المختصر ہم کہہ سکتے ہیں کہ جس طرح اللہ تعالی نے انسان کو امیون سسٹم عطا کیا ہے اسی طرح اللہ تعالی نے انسان کو اپنا حوصلہ قائم رکھنے کے لیے بھی ایک سسٹم دیا ہے ۔ بس ہمیں اس سسٹم کو سمجھنے کی ضرورت ہے اس کے اجزاء کو جاننے کی ضرورت ہے اللّه سے ہمیشہ عافیت مانگیں۔
توجہ فرمائیے
ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔