اتنا پڑھنے کے بعد بھی فلاں ملازمت کے لیے دھکے کھارہا ہے۔ آپ لوگوں نے اکثر یہ جملہ کسی نہ کسی کے حوالے سے سنا ہوگا یا سنتے ہوں گے۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے لیکن کب تک ہمارے نوجوان اس کا شکار ہوتے رہیں گے؟ کب تک وہ حالات کو کوستے رہیں گے؟ انہیں اپنی سمت اور سوچ بدلنی ہوگی۔ راقم درج ذیل کچھ تجاویز دینا چاہتا ہے۔
اپنے گلی محلوں میں نکل کر دیکھیں کہ لوگوں کو کس چیز کی زیادہ ضرورت پڑتی ہے۔اے سی، فریج، موبائل کی رپیئرنگ کرنے والے، پلمبر، الیکٹریشن وغیرہ بہت سارے کاریگر بلاشبہ بہت اچھی کمائی کررہے ہیں۔ انٹرنیٹ کی مدد سے اس ہنر کو مزید نکھاریں۔تعلیم آپ کو اس ہنر کو پالش کرنے میں مدد دے گی۔یاد رکھیے کہ کوئی بھی پیشہ حقیر نہیں ہوتا اور ہاتھ سے کمانے والا تو ویسے بھی اللہ کا دوست ہوتا ہے۔یہ مت سوچیں کہ رشتہ دار کیا کہیں گے۔ جب آپ معقول پیسے کمانا شروع کریں گے تو رشتہ دار ہی اپنے بچوں کو آپ کی مثال دے آپ جیسا بننے کے لیے کہا کریں گے۔
دوسرا کام ہمارے نوجوانوں کویہ کرنا چاہیے کہ فری لانسنگ کی طرف بھر پور دھیان دیں۔ اس وقت فری لانسنگ کے حوالے سے اتنے شعبے موجود ہیں کہ انتخاب کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
اپنی پسند کی کوئی سکل منتخب کریں اور اس میں مہارت حاصل کریں۔ایس ای او، ویب ڈیزائنگ، ویب ڈویلپمنٹ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ وغیرہ وغیرہ بیسیوں سکلز موجود ہیں۔
یوٹیوب کو اپنا استاد بنالیں۔ مستند اداروں سے سیکھنا چاہیں تو وہاں سے بھی سیکھ لیں۔ہمارے نوجوان بہترین ڈگریاں لے کر یونیورسٹیوں سے نکلتے ہیں لیکن ملازمت نہیں ملتی۔ اور اگر ملتی بھی ہے تو معاوضہ کم ہوتا ہے۔
ہمارے مدرسوں کے فارغ التحصیل نوجوانوں کو بھی اس المیہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کے پاس درس نظامی کی شکل میں بہترین ڈگری ہوتی ہے لیکن ملازمت کہیں نہیں ملتی۔ اگر کسی مسجد میں ملازمت مل بھی جائے تو معاوضہ شرمناک حد تک کم ہوتا ہے۔ اس لیے بجائے دوسروں کے ملازم ہونے کہ، فری لانسنگ کے ذریعے گھر بیٹھے کمائیں۔بہت سارے نوجوان فری لانسنگ کے ذریعے خود بھی کما رہے ہیں اور دوسروں کے روزگار کا بھی ذریعہ بنے ہوئے ہیں۔
کوشش کریں کہ پڑھائی کے دوران ہی کچھ نہ کچھ کمانے کی کوشش کریں۔ اس سے آپ کو محنت کی عادت بھی پڑے گی اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اپنے کام میں مہارت بھی آتی جائے گی۔
یاد رکھیے کہ دوسروں کو یا حالات کو کوستے رہنے سے کوئی فائدہ حاصل نہیں ہوگا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ آگے بڑھیں اور اپنے حصہ کا کام کریں۔ دنیا آپ کی منتظر ہے لیکن محنت اور صحیح سمت کا تعین بہت ضروری ہے۔ جو بھی مہارت یا پیشہ منتخب کریں، اپنے ذہنی میلان اور مارکیٹ ٹرینڈ کو مدنظرضرور رکھیں اور اپنی دینی یا دنیوی تعلیم کو ہرگز ترک نہ کریں بلکہ اسے بھی ساتھ جاری رکھیں۔
توجہ فرمائیے
ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔