آپ کسی بھی کاروبار کو کم سرمائے سے شروع کر سکتے ہیں۔ لیکن مشکل یہ ہوتی ہے کہ جہاں سرمایہ کم ہو، وہاں منافع بھی کم ہوتا ہے۔ مثلاً پچاس ہزار سے کم رقم سے کئی چھوٹے کاروبار شروع ہوسکتے ہیں۔ لیکن اس سے ماہانہ سات آٹھ ہزار روپے ہی کمائے جاسکتے ہیں۔ آپ اپنی ضروریات اور مارکیٹ کے مطابق کوئی بھی کاروبار کم سرمائے سے شروع کر سکتے ہیں۔
اگر آپ کے پاس سرمائے کی کمی ہے لیکن آپ کے اندر جذبہ موجود ہے تو آج بھی میری رائے میں خدمات کا شعبہ بہترین ہے۔ کم سرمائے سے آپ خدمات کے کسی بھی ذیلی شعبے میں اپنا کاروبار شروع کرسکتے ہیں۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ کاروبار کے لیے تعلیم لازمی ہے، لیکن میرے خیال میں کاروبار کے لیے تعلیم کے بجائے مہارت کا ہونا لازمی یا بنیادی شرط ہے۔ یہ ضرور ہے کہ جدید اور مؤثر تعلیم سے انسان کم وقت میں زیادہ مہارت حاصل کرسکتا ہے لیکن پاکستانی اور بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت سے کامیاب کاروباری افراد نے کسی کالج/یونیورسٹی کے بجائے کسی اور غیر رسمی طریقے سے کاروباری مہارت حاصل کر رکھی ہے۔
جن لوگوں کا ذہن اپنا بزنس شروع کرنے کا ہوتا ہے ان کوعموماً اس طرح کی مشکلات ہوتی ہیں۔
سرمایہ اور منصوبہ ہے لیکن مہارت نہیں
اس صورت حال میں کسی ماہر کو اپنے ساتھ بطور شرکت دار شامل کریں یا اس کو ملازمت پر رکھا جا سکتا ہے یا اس فن میں خود مہارت حاصل کی جا سکتی ہے۔ میرے ایک دوست نے اقتصادیات میں ایم فل کی تعلیم کے دوران اپنے یو پی ایس کے بزنس کے لیے ٹیکنکل کالج سے تین ماہ کا کورس کیا۔ اس کا خیال تھا کہ اپنے بزنس کے لیے ضرور ہے کہ آپ کو تمام کام ’’خود‘‘ کرنے آتے ہوں۔ آج ان کی کمپنی کا شمار پاکستان کی ٹاپ یوپی ایس اور سولر انرجی کمپنیز میں ہوتا ہے۔
مہارت اور منصوبہ ہے لیکن سرمایہ نہیں
ضروری نہیں کہ اپنے آئیڈیا کو عملی جامہ پہنانے کے لیے آپ کے پاس بہت سارے پیسے ہوں۔ اگر آپ کے پاس کوئی اچھا آئیڈیا ہے تو آپ دوسرے شخص کو اپنا آئیڈیا پیش کرسکتے ہیں۔ وہ آپ کے منصوبے میں شراکت داری یا نفع میں حصے کے عوض سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔
مہارت اور سرمایہ ہے لیکن کوئی منصوبہ نہیں
اکثر ماہرین اس کا حل یہ پیش کرتے ہیں کہ آپ کسی منصوبہ ساز سے رابطہ کریں۔ مارکیٹ میں بہت سے افراد/کمپنیز آپ کو منصوبہ سازی میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ آپ اخبار میں یا آن لائن اشتہار دے کر بھی اپنے لیے مطلوب شخص تلاش کر سکتے ہیں۔
یہ بات ذہن میں رکھنے کی ہے کہ ہر شخص کے حالات و واقعات ایک سے نہیں ہوتے، اس لیے ان چیزوں میں بھی کمی بیشی متوقع ہے لیکن مجموعی طور پر اپنا خود کا کام شروع کرنے کے لیے ان چیزوں کا ہونا بہت ضروری ہے۔ اور سب سے زیادہ اہم یہ کہ جس طرح ملازمت میں کریئر راتوں رات نہیں بنتا بلکہ سالوں کی محنت درکار ہوتی ہے، اسی طرح اپنا کام بھی، چاہے کتنا ہی تخلیقی کیوں نہ ہو، اس سے مالی فائدہ حاصل کرنے کی جلدی نہیں ہونی چاہیے۔
توجہ فرمائیے
ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔