انسانی زندگی کی کامیابی اور سکون کا دار و مدار اس بات پر ہے کہ ہم اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کس راستے کا انتخاب کرتے ہیں۔ معاش کی تلاش ہر انسان کی فطری ضرورت ہے، لیکن اصل فرق اس بات سے پیدا ہوتا ہے کہ یہ معاش جائز طریقے سے حاصل کیا جا رہا ہے یا ناجائز راستوں سے۔
اسلام اور اخلاقیات دونوں ہمیں یہ تعلیم دیتے ہیں کہ حلال روزی کی کوشش کی جائے، چاہے وہ مشکل ہو، کیونکہ اس میں اللہ کی طرف سے برکت، سکون اور خوشی شامل ہوتی ہے۔ اس کے برعکس، حرام آمدن وقتی طور پر آسائشیں فراہم کرتی ہے لیکن دل سے سکون چھین لیتی ہے اور زندگی کو مسائل سے بھر دیتی ہے۔
جائز روزی کی اہمیت کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ حلال کمائی انسان کو عزت اور اعتماد عطا کرتی ہے۔ ایسا شخص دوسروں کے سامنے سر اٹھا کر چلتا ہے اور اس کی محنت اسے صبر، استقامت اور شکر گزاری کی عادت دیتی ہے۔ حلال روزی سے پرورش پانے والی نسلیں مضبوط اخلاقی بنیادوں پر کھڑی ہوتی ہیں اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ کمائی نہ صرف دنیاوی سکون دیتی ہے بلکہ آخرت میں بھی کامیابی کا ذریعہ بنتی ہے۔
حرام آمدن کے نقصانات بہت زیادہ اور دور رس ہیں۔ ناجائز کمائی سے دولت تو آتی ہے لیکن سکون اور خوشی ختم ہو جاتی ہے۔ ایسا شخص ہمیشہ خوف، بے سکونی اور عدم اعتماد کا شکار رہتا ہے۔ اس کے دل میں اطمینان نہیں ہوتا اور وہ مسلسل پریشانیوں میں گھرا رہتا ہے۔ حرام آمدن انسان کو بداعمالیوں اور گناہوں کی طرف لے جاتی ہے، جس سے نہ صرف اس کی اپنی زندگی متاثر ہوتی ہے بلکہ اس کے خاندان اور معاشرہ بھی نقصان اٹھاتا ہے۔ ناجائز کمائی سے پروان چڑھنے والی نسلیں اخلاقی کمزوری کا شکار ہو جاتی ہیں اور معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔
زندگی کی اصل کامیابی دولت کے انبار میں نہیں بلکہ سکون، خوشی اور برکت میں ہے۔ جائز روزی چاہے کم ہو، مگر اس میں اللہ کی رحمت شامل ہوتی ہے۔ حرام آمدن وقتی آسائشیں دیتی ہے لیکن دل سے سکون چھین لیتی ہے اور انسان کو مسلسل بے چینی میں مبتلا رکھتی ہے۔ اس لیے ہمیشہ کوشش کریں کہ محنت، صبر اور شکر گزاری کے ساتھ حلال روزی کمائیں تاکہ دنیا بھی بہتر ہو اور آخرت بھی۔
یہ سوچ اپنانا نہ صرف دینی اعتبار سے ضروری ہے بلکہ عملی زندگی کے لیے بھی کامیابی کی ضمانت ہے۔ جب انسان حلال کمائی کو ترجیح دیتا ہے تو اس کی زندگی میں سکون، خوشی اور اعتماد بڑھتا ہے۔ اس کے برعکس، حرام آمدن انسان کو وقتی طور پر خوش کر سکتی ہے لیکن طویل مدت میں اس کی زندگی کو مشکلات اور پریشانیوں سے بھر دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہمیں ہمیشہ جائز روزی کی تلاش میں رہنا چاہیے اور اپنی زندگی کو اللہ کی رضا کے مطابق ڈھالنا چاہیے۔
توجہ فرمائیے
ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔

