حوصلہ افزائی

ہنرمند لازمی بنیں

 نوجوانوں کی مثال ایسے ہے جیسے کہ آسمان میں چمکتے ہوئے ستارے۔جس طرح آسمان میں بے شمارستارے ہوتے ہیں ،ان میں سے کچھ ستاروں کی چمک اتنی تیز ہوتی ہے جن کی روشنی سے زمین پربسنے والے انسان فیض یاب ہوتے ہیں جبکہ کچھ ستاروں کی چمک دھیمی بھی ہوتی ہے جن کی روشنی زمین تک نہیں پہنچ پاتی۔بہرحال ستارے توآخرستارے ہوتے ہیں۔

عین اسی طرح اللہ تعالیٰ نے ہرنوجوان کے اندر الگ الگ نوعیت کی صلاحیتیں رکھی ہوتی ہیں ۔کم یازیاد ہ صلاحیتیں ہونافطری بات ہے البتہ جن نوجوانوں میں صلاحیت کی کمی ہوتی بھی ہے توانہیں اسے عیب تصورنہیں کرناچاہیئے بلکہ اگروہ چاہیں توکسی کام کے ماہرہوکر یعنی ہُرمندبننے کیلئے محنت کریں تووہ اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کرسکتے ہیں اورہُنرمندبن کراپنے ہُنرکی بدولت سماج میں باوقارمقام حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی میں بھی اپنی خدمات بہترطریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔

اللہ تعالیٰ نے ہرنوجوان میں کوئی نہ کوئی خوبی یاصلاحیت رکھی ہوتی ہے لیکن بعض اوقات نوجوانوں کواپنی کچھ خوبیوں اورصلاحیتوں کا علم بھی نہیں ہوتاہے ۔کچھ خوبیاں پیدائشی طورپرہی کسی بچے میں ہوتی ہیں جبکہ بعض خوبیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جن کاعلم بعدمیں ہوتاہے ۔پوشیدہ خوبیوں کی طرف اس نوجوان کی طبیعت مائل ہونافطری بات ہے اوراس کے مزاج میں کسی خاص کام کوسیکھنے کی چاہت پیداہوجاتی ہے ۔

  ذہنی دباؤ یا تناؤ کی وجوہات اور حل  

اللہ تعالیٰ کی ذات جس شخص سے کوئی خدمت یاکام لیناچاہتی ہے توا س شخص یعنی اُس نوجوان میں اس شعبے سے دلچسپی اوراس کام کوسیکھنے اورکام کرنے کاجذبہ بھی پیداکردیتی ہے۔بعض صلاحیتیں انسان میں نہیں ہوتی ہیں لیکن وہ دُنیامیں آنے کے بعداورجوانی کے دوران ان کو سیکھتاہے ۔یعنی سیکھنے سے بھی صلاحیت پیداہوسکتی ہے اورکوئی بھی شخص کوئی خاص کام کوسیکھ کرہُنرمندبن سکتاہے۔

جونوجوان کسی کام یاپیشے میں مہارت نامہ حاصل کرلیتاہے تووہ ہنرمند کہلاتاہے ۔ان کاموں یاپیشوں میں مختلف نوعیت کے کام اورپیشے شامل ہیں مثال کے طورپرقلمکاری ،صداکاری، عوامی مقررّ،یوٹیوب پرڈاکیومنٹریزبنانا،کلب ہائوس پرپروگرام آرگنائزکرنا،سماجی کارکن بننا،بزنس مین یعنی بیوپاری بننا،کمپیوٹرآپریٹربننا ، لوہار،ترکھان،پلمبر ،الیکٹریشن، ،ڈرائیور، کھلونہ ساز، درزی، ، ٹائپسٹ ہونا،ڈیزائنراوردیگرایسے ہی بے شمارکام اورشعبے ہیں جنھیں نوجوان بطور پیشہ اپناکر اپنی زندگی بہتر ڈھنگ اورخودداری سے گزارسکتے ہیں۔

  نوجوانوں کو بدمعاشی کا سامنا کیسے کرنا چاہیے

لہٰذا نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ روایتی تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر ضرور حاصل کریں۔ یہاں میں یہ بات بھی کہناچاہتاہوں کہ ہمیں ان لوگوں کوبھی ہُنرسکھانے میں اپناکردارنبھاناچاہیئے جومعذورہیں۔اگرہم ایسے لوگوں کابھی دھیان رکھیں گے جن کاکوئی خیال نہیں رکھتاتویقینااللہ تعالیٰ آپ کاخیال ضروررکھے گا۔

5/5 - (1 vote)

توجہ فرمائیے

 ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ  حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔