چند دن پہلے ایک دوست نے پوسٹ لگائی تھی کہ دیسی گھی کا چونا کون کون لگوا چکا ہے۔ہوا یہ ہے کہ کوئی گاؤں کی شہزادی کے نام سے آئی ڈی تھی جس نے دیسی گھی بارہ سو روپے کلو پوسٹ لگائی ہوئی تھی کہ ہمارا اپنا فارم ہے رمضان کی آفر ہے جھوٹے ریویوز بھی لکھے ہوے تھے۔ گھی کے خالص ہونے کی قسمیں بھی کھائی ہوئیں تھیں۔بہت سے لوگوں نے ایڈوانس پیمنٹ کر دی تھی۔ جیسے ہی مال اکھٹا ہوا آئی ڈی ہی غائب ہو گئی۔خالص چھوڑ کر ملاوٹ شدہ گھی بھی نہیں ملا۔جن کے پیسے ڈوبے وہ تو صلواتیں سنانے لگے ،جو بچ گئے وہ ان کا مذاق اڑا رہے تھے ۔
خیر ہم اس طرح کے کیس اکثر دیکھتے رہتے ہیں۔ کوئی کہتا کپڑے منگوائے صحیح نہیں آئے کوئی کہتا فلاں چیز لی ،دو نمبر نکلی۔ آن لائن شاپنگ بھی ایک فن ہے جو ہر کسی کو نہیں آتا اور سادہ لوح انسان بڑی آسانی سے دھوکا کھا جاتے ہیں۔میری ٹیلر مجھے کہہ رہی تھی مجھے اور میری بہنوں کو آپ کا فلاں سوٹ زیادہ پسند آیا ۔میں نے کہا آن لائن لیا قیمت سن کر حیران رہ گئی کہ لوکل بھی اتنے کا ہی لان کا سوٹ ملتا آپ نے برینڈ کا لے لیا۔اسے میرے جگاڑ کا علم نہیں تھا کہ میں نے سیزن اینڈ پے آف پے لیا تھا۔کہتی میں نے بیڈ شیٹ منگوائی بہت خراب کپڑا نکلا ایک ہی دھلائی میں سارا کلر نکل گیا ۔میں نے اسے کہا کہ لوکل پیج سے منگواو گی تو چیز ویسی ہی نکلے گی۔
جو لوگ دھوکا کھا چکے ہیں یا وہ لوگ جو دھوکے کی خبریں پڑھ پڑھ کے آن لائن شاپنگ کا ارادہ ترک کر چکے ہیں انکے لیے چند سادہ سی گذارشات ہیں ان پے عمل کر کے انشاءاللہ کبھی بھی نقصان نہیں اٹھائیں گے۔
برینڈ کے آفیشل پیج سے شاپنگ کریں
جوتے لینے ہیں،کپڑے لینے ہیں،سکن کی پروڈکٹس لینی ہیں ،برینڈز کی لیں ۔اگر کوئی آرٹیکل پسند ہے لیکن مہنگا لگ رہا ہے تو سیزن اینڈ پے آف پے لے لیں ۔ہر برینڈز پے سیزن اینڈ پے آف لگ جاتا۔ برینڈ سے لینے کا فائدہ یہ ہے کہ آپ کے شہر کی قریبی آؤٹ لیٹ سے اگر چینج کروانے کی ضرورت ہو تو ہو جائے گا۔جب کہ لوکل میں تو بندا پھنس جاتا ہے۔
فیک پیج کی پہچان کیسے کریں
سارے لوکل پیج فراڈ نہیں ہیں ۔کچھ مناسب قیمتوں میں اچھی چیز دے رہے ہوتے ہی۔ں جس پیج کی ریچ زیادہ ہو، دوکان اپنی ہو ،اس کی لوکیشن ایڈ ہو کوئی چیز پسند آ جائے ،تو ان سے ڈیل کریں کہ پارسل کھول کر چیک کرنے کے بعد پیمنٹ کریں گے اور تبدیل کا آپشن بھی ہو گا ۔جو یہ دے اس سے شاپنگ کریں ،جو نہ دے اس سے نہ کریں۔
مقامی مارکیٹ کو ترجیح دیں
جس ملک میں مہنگائی کا طوفان ہو وہاں اگر کوئی آپ کو آفر کرے کہ دیسی گھی بارہ سو روپے کلو ہے اور آٹھ بیڈ شیٹ دو ہزار کی ہیں تو سمجھ جائیں کہ چونا لگنے والا ہے ۔فیبرک پانچ سو والا بھی نہیں ہو گا۔عوام ہمیشہ سستے میں ماری جاتی ہے۔وہ محاورہ ہے نہ کہ مہنگا روئے ایک بار سستا روئے بار بار۔کپڑے اور جوتوں کے علاوہ دیگر چیزوں کے لیے آن لائن سے زیادہ مقامی مارکیٹ کو ترجیح دیں۔ وہاں آن لائن سے زیادہ آدھی قیمت میں چیزیں مل جاتی ہیں اور ڈلیوری چارجز کی بھی بچت ہو جاتی ہے ۔
ایڈوانس پیمنٹ نہ کریں
جتنے بھی بڑے بڑے برینڈز ہیں سب کیش آن ڈلیوری دیتے ہیں ۔کوئی بھی ایڈوانس پیمنٹ نہیں لیتا ۔یہ جو فراڈیے ہوتے ہیں ان کی اولین ترجیح یہ ہی ہوتی ہے کہ کسی طرح ایڈوانس پیمنٹ لے کر روپوش ہوا جائے ۔دو ہزار لے کر پانچ سو کی چیز بھی نہ دینی پڑے۔
چیز کی اصل قیمت معلوم کریں
مجھے ہربل سکن پروڈکٹس کی تلاش تھی تو سعید غنی بہترین لگا ۔میں نے ساری پروڈکٹس کی آفیشل ویب سائٹ سے قیمتیں دیکھیں جب وہ ہی چیز مقامی مارکیٹ سے طلب کی تو قیمت ڈبل سے بھی زیادہ بتائی گئی مثلاً جو سکرب چار سو کا تھا وہ نو سو کا بتایا گیا جب ان کو اصل قیمت بتائی گئی تو کہتے وہ پرانے ریٹ ہیں۔ خیر وہ ہی چیز اگلے سٹور سے اتنے کی ہی ملی۔ہر دوکاندار کا بھی اپنا ریٹ ہوتا یے مناسب منافع جائز ہے لیکن ڈبل سے بھی زیادہ قیمت لگانا بھی تو اصول نہیں۔اسی طرح ایک فاؤنڈیشن لینا تھا آفیشل قیمت دیکھنا بھول گئی تو دوکاندار کہتا آٹھ سو کا ہے ۔ میں نے اپنے سے کہہ دیا کہ یہ تو چار سو کا ہے کہتا آپ پانچ سو کا لے لیں۔ گھر آ کر قیمت دیکھی تو وہ پانچ سو کا ہی تھا ۔میرا اندازہ درست نکلا ۔بڑی خوشی ہوئی ۔
بات کرنے کا مقصد یہ ہے کہ آپ کو چیز کی اصل قیمت معلوم ہونی چاہیے۔ فراڈ صرف آن لائن ہی نہیں مقامی مارکیٹ میں بھی ہو سکتا ہے تو اس سے بھی بچنا ہے ۔
توجہ فرمائیے
ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔