رہنمائی

تعلیم کے ساتھ ہنر سیکھنا کیوں ضروری ہے

جدید دور میں جب ہر چیز میں جدت آگئی ہے تو انسان کی طرززندگی میں بھی جدیدیت آنا لازم ہے۔یعنی ہم یوں کہہ سکتے کہ معاشرے کے ساتھ انسان کی طرززندگی بھی ایک دوسرے کے لیے لازم وملزوم ہے۔آپ ایک معاشرے میں رہتے ہوئے اس سے الگ تھلگ بھی اپنی زندگی نہیں گزارسکتے۔یعنی معروف روزمرہ جملہ ہے جیسا دیس ویسا بھیس۔آج کے دور میں ہماری مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے۔زندگی گزارنے کا طریقہ وقت کے ساتھ ساتھ بدلتا رہتا ہے اورانسان اس میں ڈھل کرہی ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتا ہے۔

بیرون ممالک میں لوگ اپنے بچوں کو دوران تعلیم ہی کاروبار اور سکلز سکھانے کی ابتدا کردیتے ہیں۔قدما کی روایت ہے کہ وہ اپنے بچوں کو مستقبل میں جھانکنا سیکھادیتے ہیں۔مشرقی معاشرے میں ایک رواج ہے جب تک کوئی فرد ڈگری مکمل نہ کرے اُس کو کسی سکلز یا کام سیکھنے یا کرنے کی جانب مائل نہیں کیا جاتا بلکہ ذہنیت ہی ایسی بنائی جاتی ہے جس پر ہر فرد چلتا آرہا ہے۔مغرب میں سب اس کے برعکس ہے۔ایک بڑی وجہ مشرق ومغرب کی ترقی میں یہ ہی رکاوٹ ہے۔

پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں پر ایک طرف غربت، بھوک، افلاس، بیروزگاری تو ہر گزرتے دن کے ساتھ نت نئے ریکارڈ قائم کررہی ہے۔گئے وقتوں کی بات ہے، بزرگ کہا کرتے تھے کہ اگر خالص دودھ چاہیے تو اپنی بھینس رکھو اور خالص علم چاہیے تو اپنے بچوں کو علم پڑھاؤ۔ بزرگوں کی یہ نصیحت آج کے دور کی اہم ضرورت بن چکی ہے۔وقت آگیا ہے کہ بچوں کو  یہ احساس دلایا جائے کہ وقت ضائع کرنے کے بجائے  ہنر سیکھا جائے جو ان کے بہتر مستقبل کی ضمانت ہے۔  گزشتہ کئی سالوں سے ٹیکنیکل ایجوکیشن کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے جس سے بیروزگاری کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے، بچوں کو پیشہ ورانہ تعلیم سے آراستہ کرنا وقت کی ضرورت ھے،اسی طرح بچے تعلیم کے ساتھ ہنر سیکھ کر معاون ثابت ہوسکتے ہیں، بلکہ اسکول کی سطح پر ہی انہیں ریاضی، اردو کی کلاسز کی طرح ”ہنر کی کلاسز” دی جائیں تو زیاد ہ بہتر ہوگا۔

  شادی کے بعد محبتانہ تعلق کیسے اپنایں

جدید دور میں تعلیم کے ساتھ سکلز نہ ہونے کے نقصانات بھی مندرجہ ذیل ہیں۔

بے روزگاری میں اضافہ  

مشرقی معاشرے میں جس قدر مہنگائی بڑھتی جارہی ہے اور ہر انسان محض ملازمت کی لائن میں لگا ہے جبکہ ملازمت سے ہر انسان ترقی نہیں کرسکتا۔جس کی وجہ بے روزگاری کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔بے روزگاری ہمارے معاشرے کا ایسا رَوگ ہے جو بےشمار برائیوں اور طرح طرح کے جرائم پھیلنے کا سبب بن رہا ہے اگر نوجوانوں کو اچھی تعلیم وتربیت کے ساتھ ساتھ بہتر روزگار بھی ملے یعنی اس کے لیے خود کوشش کرکے کسی سکلز میں مہارت حاصل کرے۔

کم آمدنی کا سامنا

مہنگائی کا جو لیول ہے اُس میں کم آمدنی آپکو متوسط طبقے سے بھی نچلے طبقے میں لے جاتی ہے۔مہنگائی ختم نہیں ہوگی بلکہ غریب ختم ہوں گے۔لہذا زندگی کو گزارنے کے لیے کم آمدنی میں مشکل ہوجاتا ہے۔

وقت وحالات کا مقابلہ کرنے میں درپیش مسائل

محض تعلیم اور ملازمت سے جدید دوروقت وحالات کا مقابل کھڑے ہونا بھی بے شمار درپیش مسائل آتے ہیں۔یہ سب سے بڑی وجہ ہے کہ انسان وقت وحالات کا مقابلہ کرنے سے قاصر رہتا ہے۔علاوہ ازیں انسان بنا روزگار یا آمدنی وقت اورحالات کا مقابلہ نہیں کرسکتا۔

تعلیم کے ساتھ سکلز  سیکھنے کے فوائد  نیچے بتائے گیے ہیں۔

وقت سے قبل خودمختار بن جانا

وقت سے قبل خودمختاری سے انسان مضبوط  ہوجاتا ہے کہ بنا سہارے کھڑا ہوسکتا ہے۔زندگی نشیب وفراز کا نام ہے ۔انسان اگر خودمختار نہ ہوتو وہ کسی بھی حالات سے نمٹ سکتا ہے۔زندگی بہت سے اسباق دیتی ہے اور زندگی وہ ہی لوگوں کا ساتھ دیتی ہے جو حالات کا مقابلہ کرسکتا ہے۔

  آپ کون ہیں، کیوں ہیں

کامیاب شخصیت بننا

آپ بنا کسی روزگار کے کامیاب شخصیت نہیں بن سکتے۔بنا کسی کام یا ملازمت کے اگر آپ کوئی کام نہیں کرتے تو آپ اپنی پہچان گنوادیں گے۔

حالات سے نمٹنے میں آسانی

سکلز میں مہارت رکھنے والا ہر قسم کے حالات سے لڑ سکتا ہے۔کیونکہ یہ نوکری نہیں جس کی تمام عمر ایک ہی لیول پر آمدنی رہنی ہےجبکہ سکلز میں تجربہ وقت کے ساتھ آپکی آمدنی میں اضافے کاباعث بنے گا۔

نوجوانوں کو کون سےآن لائن سکلز سیکھنے چاہیں ۔  

ڈیجیٹل مارکیٹنگ  سیکھ لیں

موجودہ ڈیجیٹل دور میں مارکیٹنگ کی ایک بہترین حکمت عملی جو کسی بھی کاروبار کی گاہکوں تک رسائی کو بڑھانے اور فروخت کو بڑھانے میں مدد کر سکتی ہے۔

گرافک ڈیزانئنگ کا کورس کریں

گرافک ڈیزائن ویب سائٹ پر فراہم کردہ خصوصیات کو تصاویر، پوسٹرز اور ویب پیجز وغیرہ میں ترمیم کرنے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ گرافک ڈیزائن مختلف گرافکس، تصاویر اور نوع ٹائپ کے ساتھ پرکشش اور خوبصورت آئیڈیاز بنانے کے بارے میں ہے۔

کونٹینٹ رائیٹر بن جایئے

اگرآپ کو لکھنے کا شوق ہے اورانگریزی ،اردو سمیت کئی اور زبانیں جانتے ہوں تو آپ ‘کونٹینٹ رائٹر ‘ بن کر گھر بیٹھے آمدنی کا راستہ کھول سکتے ہیں۔

Rate this post

توجہ فرمائیے

 ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ  حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔ 

Avatar

اس تحریر کی لکھاری ، پی ایچ ڈی اسکالر ہیں اور تعلق سیالکوٹ سے ہے جس کی مٹی ادبی حوالے سے بہت زرخیز ہے۔ پیشہ ورانہ طور پر تدریس کے شعبے سے منسلک ہیں مگر ساتھ ہی ایڈیٹر"نقش فریادی" ،کالم نگار ،افسانہ نگاراور مصنفہ ہیں۔اس کے علاوہ چند اخبارات اور میگزین کی شعبہ انچارج رہ چکی ہیں۔