کردار سازی

شادی شدہ خواتین  ان باتوں پر لازمی عمل کریں۔

 آپ نے ہر ممکن  اپنے گھر کو ٹوٹنے سے بچانا ہے ورنہ گھر تو دوبارہ بس جائے گا لیکن اگر آپ کے بچے ہیں تو ان کی شخصیت تباہ ہو جائے گی ۔اس حوالے سے شادی شدہ جوڑے ، خاص کر خواتین،    میری ان باتوں  پر عمل کرنے کی کوشش کریں۔

اپنے گھر کا ماحول پرسکون بنائیں اور صفائی کو اپنائیں  کہ یہ ویسے بھی نصف ایمان ہے ۔ صاف ستھرے رہنے سے بھی گھر کا ماحول بہتر ہوتا ہے ۔ اندر بھی صاف اور باہر بھی صاف ۔

ایک دوسرے کو راضی کرنے میں دوسرے کا انتظار نہ کریں۔ اگر آپ رشتہ نبھانا چاہتے ہیں تو پہل کرنے میں کبھی عار نہ سمجھیں۔

میاں کے لیے بھی تیار ہوں لیکن زیادہ خود کے لیے تیار ہوں۔ خود سے تو بے لوث محبت کریں۔ یہ نہیں  سوچنا کہ کوئی مجھ سے پیار نہیں کرتا ۔ وہ جو رب ہے نا وہی سب ہے ۔ آپ اس کی حسین ترین تخلیق ہیں۔ جیسے ماں کو اپنے بچے سے پیار ہوتا ہے ویسے ہی رب کو اپنے بندے سے پیار ہوتا ہے ۔ 

بندہ بندے کے ساتھ نہیں بلکہ  اس کی عادات کے ساتھ زندگی گزارتا ہے ۔ اور حفاظت اور محبت ہر انسان کی کمزوری ہے ۔ یہ چار الفاظ آپ کی زندگی بدلنے پر مجبور کر دیتے ہیں۔ صبر ، برداشت، محبت اور عزت ۔

  ہنرمند لازمی بنیں

خود کو نارمل رکھنے کی پریکٹس کریں ۔ ہر وقت واویلا مچانا اور گھر میں زیادہ اونچی آواز سے بولنے سے گریز کریں۔ اپنے اخلاق کو بہترین بنا لیں۔ خوش رہیں اور دوسروں کو بھی خوش رکھیں۔

جو بیویاں اپنے شوہروں کی خامیاں نہیں چھپا سکتی ان کے رشتے کبھی نہیں بنتے ۔ ایک دوسرے کا لباس ہونے کا مطلب بھی یہی ہے  کہ دوسرے کی خامی ، کمی ، کوتاہی کو ڈھانپ لیا جائے ۔

غیبت کتنا بڑا گناہ ہے یہ ہم سب جانتے ہیں اور ہم زیادہ تر اسی میں مبتلا رہتے ہیں۔ خود کو اخلاقی برائیوں سے پاک کرنا سیکھیں۔ جھوٹ ، دھوکہ ، غلط بیانی ، تہمت اور بداخلاقی یہ سب اخلاق کے زمرے میں آتے ہیں۔

سگھڑ بنیں۔ اچھا کھانا بنانا سیکھیں۔ گھر کو سنوارنے کا شوق پیدا کریں۔ اپنے اندر کی خوبی کا استعمال کریں۔ رب نے سب کو کوئی نہ کوئی خوبی دی ہوتی ہے  خوبی والی خواتین کو پسند کیا جاتا ہے ۔

ایک دوسرے کو داد دینا سیکھیں۔ مرد کو اکثر ایک فقرہ بہت خوشی دیتا ہے ۔ جب اسے کہا جائے آپ سب کر سکتے ہیں۔ مرد کا جو درجہ رب نے مقرر کیا ہے اس کو کبھی چیلنج نہ کریں۔ اپنے لائف پارٹنر کو ہر حال میں سپورٹ کریں اور داد دیں۔

آخری بات یہی ہے کہ  گھر یلو رشتے صرف اور صرف خوف ِخدا سے بچتے ہیں۔ رب کی محبت اور توکل پختہ ہے تو صبر اور برداشت کی ہر حد پار ہو جائے گی ۔ اگر ایمان والے ہیں تو پھر توکل بھی پورا کریں۔ حالات زیادہ خراب ہو جائیں تو رب سے تعلق مضبوط بنا لیں۔ رب حالات بدلنے پر قادر ہے ۔ رب سے زیادہ کسی کو عزیز نہ رکھیں۔ بہتر زندگی گزارنے کا ایک یہی کلیہ ہے۔  

4.1/5 - (7 votes)

نوشابہ منیر

اس تحریر کی مصنفہ ہاؤس وائف ہونے کے ساتھ ساتھ لیڈیز موٹیویشنل اسپیکر بھی ہیں۔ اسی حوالے سے وہ لڑکیوں کی آن لائن کونسلنگ کے ذریعے رہنمائی کرتی ہیں۔ چونکہ خود مثبت سوچ و عمل کو پسند کرتے ہوے پر امید رہتی ہیں اسی لیے دوسروں تک بھی یہی پیغام پہچانا چاہتی ہیں۔