انٹرویو کے دوران آپ کی شخصیت، رویہ، اور سوالات فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔ کامیاب انٹرویو نہ صرف آپ کی مہارت اور تجربے کا آئینہ دار ہوتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ آپ کمپنی کے ماحول اور ثقافت میں کتنے اچھی طرح فٹ ہو سکتے ہیں۔ لیکن بعض اوقات، غیر مناسب یا غیر محتاط سوالات آپ کی جگہ حاصل کرنے کے امکانات کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ یہاں ہم ان باتوں پر روشنی ڈالیں گے جو کسی انٹرویو کے دوران کبھی نہیں پوچھنی چاہیئیں اور کیوں۔
یہ کمپنی کیا کرتی ہے؟
یہ سوال ظاہر کرتا ہے کہ آپ نے اپنی تحقیق نہیں کی۔ کسی بھی انٹرویو سے پہلے کمپنی کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں۔ ان کے مشن، مصنوعات، خدمات، اور حالیہ کامیابیوں سے واقفیت نہ صرف آپ کے پروفیشنل ہونے کا ثبوت دیتی ہے بلکہ آپ کو بہتر جواب دینے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
مجھے کب تک ترقی ملے گی؟
یہ سوال انٹرویو کرنے والے کو یہ سوچنے پر مجبور کر سکتا ہے کہ آپ فوری فوائد کے لیے زیادہ فکر مند ہیں بجائے کمپنی کے لیے کارکردگی دکھانے کے۔ پہلے اپنے کردار کو اچھی طرح نبھائیں، ترقی خود بخود حاصل ہوگی۔
میری تنخواہ کتنی ہوگی؟ (شروع میں)
تنخواہ پر بات کرنا ضروری ہے، لیکن اس کا وقت ہوتا ہے۔ انٹرویو کے ابتدائی مرحلے میں تنخواہ کے بارے میں پوچھنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ پیسے کو ترجیح دیتے ہیں بجائے کردار یا کمپنی کے۔
میں کتنی چھٹیاں لے سکتا ہوں؟
کام کی شرائط پر سوالات کرنا درست ہے، لیکن انٹرویو کے پہلے مراحل میں یہ سوالات آپ کی سنجیدگی پر سوالیہ نشان لگا سکتے ہیں۔ پہلے یہ ظاہر کریں کہ آپ کام کے لیے پرعزم ہیں۔
میرا باس کیسا ہوگا؟
یہ سوال انٹرویو لینے والے کو غلط طور پر پریشان کر سکتا ہے کہ شاید آپ کے پاس ماضی میں باسز کے ساتھ مسائل تھے۔ کمپنی کی ثقافت اور ٹیم کے ساتھ تعلقات پر بات کرنا بہتر ہوگا۔
اگر میں کام میں ناکام ہو گیا تو کیا ہوگا؟
یہ سوال انٹرویو لینے والے کو یہ سوچنے پر مجبور کر سکتا ہے کہ آپ کے اعتماد میں کمی ہے۔ اعتماد کے ساتھ بولیں اور اپنے تجربے اور صلاحیتوں کو اجاگر کریں۔
ذاتی نوعیت کے سوالات جیسے کیا آپ شادی شدہ ہیں؟ یا آپ کا مذہب کیا ہے؟
یہ سوالات ذاتی نوعیت کے ہوتے ہیں اور پیشہ ورانہ ماحول کے خلاف ہیں۔ ان سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ وہ انٹرویو کی بنیاد پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
کیا میرے کام کے گھنٹے لچکدار ہوں گے؟
یہ سوال کرنے سے یہ لگ سکتا ہے کہ آپ اپنے کام کے اوقات کے مطابق ایڈجسٹ کرنے کے بجائے اپنی سہولت کے بارے میں زیادہ فکر مند ہیں۔ پہلے ٹیم کی توقعات کو سمجھیں، پھر ضرورت کے مطابق بات کریں۔
پچھلا امیدوار کیسا تھا؟
یہ سوال غیر پیشہ ورانہ لگتا ہے اور اس سے انٹرویو لینے والے کو لگ سکتا ہے کہ آپ مقابلے میں دلچسپی رکھنے کے بجائے دوسروں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔
انٹرویو میں کیا کرنا چاہیے
تحقیق کریں: انٹرویو کے لیے جانے سے پہلے کمپنی اور پوزیشن کے بارے میں مکمل معلومات حاصل کریں۔
مناسب سوالات پوچھیں: جیسے کمپنی کی ترقی کی حکمت عملی، آپ کے کردار کے ذمہ داریاں، اور ٹیم کے ساتھ تعلقات۔
اعتماد اور پیشہ ورانہ رویہ رکھیں: اپنے تجربے اور مہارت پر توجہ مرکوز رکھیں اور مثبت رویہ اپنائیں۔
ایک انٹرویو نہ صرف ایک موقع ہے کہ آپ اپنی مہارت اور تجربہ دکھا سکیں، بلکہ یہ ایک موقع بھی ہے کہ آپ یہ ظاہر کریں کہ آپ کمپنی کے لیے کتنا موزوں ہیں۔ انٹرویو میں غیر ضروری سوالات پوچھنے سے بچیں، اور اپنی تیاری، اعتماد، اور پیشہ ورانہ رویے سے انٹرویو لینے والوں کو متاثر کریں۔ یاد رکھیں، کامیابی ان لوگوں کو ملتی ہے جو تیاری اور موقع کے ملاپ کو اچھی طرح سمجھتے ہیں۔
توجہ فرمائیے
ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔