رہنمائی

زندگی میں کام آنے والی دس اہم باتیں

زندگی کا حسین سفر جاری و ساری ہے۔ کبھی صبح ہوتی ہے، کبھی شام ہوتی ہے اسی طرح زندگی تمام ہوتی ہے۔اس زندگی کے حسین لمحات پر ربِ کریم کا بہت بڑا احسان ہے کہ اس نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا۔

        اس سمجھوتوں بھری زندگی میں وہ کون سی  دس اہم باتیں ہیں جن پہ کبھی بھی زندگی میں سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔ آئیے جانتے ہیں۔

اپنی صحت پر کبھی سمجھوتہ نہ کیجئے

جان ہے تو جہان ہے! اگر آپ کی صحت ہی ٹھیک نہیں تو زندگی کے سارے رنگ پھیکے پڑ جاتے ہیں اللہ کی دی گئی دولت، اس کی نعمتیں، وہ انسان اُن سے لطف اندوز نہیں ہو سکتا۔ اپنی صحت کے لیے صبح کی ورزش کریں، چہل قدمی کریں اور لوگوں کے ساتھ اٹھیں بیٹھیں جو آپ کو امید کا پیغام دینے والے ہوں۔

        اپنے وقت کا درست استعمال کیجیے  

زندگی کا دوسرا نام وقت ہےجو اپنے وقت کی قدر نہیں کرتے وہ زندگی کی دوڑ میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔بقول شاعر 

سدا عیش دوراں دکھاتا نہیں

گیا وقت پھر ہاتھ آتا نہیں

اپنی فیملی پہ کبھی بھی سمجھوتہ نہ کریں

جس طرح اللہ کی ذات نے انسان کی زندگی کے لئے، اس کی سانسوں کے چلنے کے لیے آکسیجن کا بندوبست کیا۔ مختلف انواع و اقسام کے خوراک پھل اللہ پاک نے اس کے لیے دیے۔ اسی طرح یہ جو زندگی ہے، اس زندگی کے ساتھ جڑے رشتے، والدین، بہن بھائی،خاندان، آپ کے بیوی بچے یہ آپ کے لئے آکسیجن کا کام کرتے ہیں تو کبھی بھی اپنی فیملی لائف کو ڈسٹرب نہ ہونے دیں۔

        اپنی شناخت، اپنے تاثر اور لوگوں میں اپنی پہچان پر کبھی بھی سمجھوتہ نہ کریں

 آپ جن لوگوں میں اُٹھتے بیٹھتے ہیں وہ آپ کی پہچان بن جاتے ہیں، وہ آپ کی شناخت بن جاتے ہیں۔ تو اپنی شناخت کو بہتر بنانے کے لئے اپنے، تاثر کو بہتر بنانے کے لئے اپنے دوستوں کا خیال کریں ، جن لوگوں کے ساتھ اٹھتے بیٹھتے ہیں۔ اس لحاظ سے ذرا سوچیں کہ ہمیں کیسے لوگوں میں اٹھنا بیٹھنا ہے،ہمیں کون سی صحبت اختیار کرنی ہے، ہم نے کن لوگوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہے۔ یہ آپ کی پہچان بن جاتے ہیں۔

  زندگی میں ترقی کرنے کے لئے یہ چار کام کیجئے

اپنی شخصی بہتری پر زور دیں

   اپنی زندگی میں کامیاب وہی  ہوتے ہیں جو کہ روز بروز اپنے آپ کو بہتر کرتے جاتے ہیں۔ تو اپنی شخصی بہتری پر اپنی ذاتی بہتری پر کبھی بھی سمجھوتہ نہ کریں ۔ اپنے آپ کو بہتر سے بہتر کریں ۔اس سے آپ کے آنے والی زندگی آسان ہوتی جائے گی۔ محنت کو اپنا شعار بنائیں۔

اپنی ملازمت پر اور اپنے کاروبار پر سمجھوتہ نہ کریں

         رزقِ حلال کمانے کے لئے ہمیشہ کوشش جاری رکھیں کہ اللہ کی ذات بہتر مسبب الاسباب ہے اور آپ کےلیے بہترین ذرائع پیدا کرنے والی ہے۔

قلبی سکون، اپنے ذہنی سکون اور اپنی جائز خواہشوں پر سمجھوتہ نہ کریں۔

اپنی جائز خوشیوں کے لئے ایک لسٹ بنائیں کہ وہ کون سے کام ہیں یا وہ کونسی ایسی سرگرمیاں ہیں جو کہ آپ کو خوش رکھنے کا سبب بنتی ہیں۔

اچھائی کرنے کی، بھلائی کرنے کی کوشش کریں

 اور اگر آپ سے یہ نہیں ہو سکتا تو پھر اچھائی کرنے والے اور بھلائی کرنے والے لوگوں کا ساتھ دیں۔ ہمیشہ اچھے اقدار کو اپنانے کی کوشش کریں، اچھے اقدار سیکھیں اور اچھے لوگوں کا ساتھ دیں۔ یہ بھی آپ کی زندگی کو کامیاب بناتا جائے گا۔

مخلص دوستوں کی قدر کریں

 یہ دوست ہی ہیں جو آپ کے آنے والے دنوں کا سرمایہ ہوتے ہیں۔ مخلص دوستوں کا جو ساتھ ہے وہ کبھی نہ چھوڑیں۔ وہ کسی نے کیا خوب کہا تھا کہ زندگی میں اپنے ارد گرد لوگوں کا جمگھٹا لگا لینا کمال نہیں ہوتا بلکہ چند مخلص دوست اگر آپ کو مل جائیں تو یہی آپ زندگی کا حاصل ہے۔ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا فرمان ہے کہ، مفلس وہ نہیں کہ جس کے پاس مال و دولت نہیں بلکہ وہ ہے کہ جس کے دوست نہیں۔

  نوکری میں ترقی کے لیے کیا کریں

اپنے رب سے روحانی تعلق

        آخری اور اہم ترین بات یہ کہ ہم روحانی مخلوق ہیں ہمارا اللہ رب العزت کی ذات سے جو ایمان کا،عقیدہ کا، عبادات کا تعلق ہے اس  کو  کبھی بھی کمزور نہ ہونے دیں۔ اپنے رب کے ساتھ جڑے رہیں اور اپنے رب سے اپنی زندگی کی کامیابی کی دعا مانگتے رہیں۔ یہ روحانی تعلق اللہ کی ذات کے ساتھ جڑے رہنا چاہیے۔ کیوںکہ اللہ رب العزت کی ذات نے قرآن عظیم میں چوتھے پارے میں فرمایا

     بے شک دلوں کا چین و سکون اللہ کے ذکر میں ہے اور اللہ کی ذات کہتی ہے کہ، اے میرے بندے! تو مجھے جس طرح یاد کرتا ہے میں اس سے بہتر طریقے سے تجھے یاد کرتا ہوں ۔

4.4/5 - (8 votes)

توجہ فرمائیے

 ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ  حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔ 

محمد طاہر ربانی

اس تحریر کے لکھاری گزشتہ 22 سال سے تعلیم و تربیت کے شعبے سے منسلک ہیں۔آج کل فاطمہ جناح وومن یونیورسٹی میں بطور انسٹرکٹر اپنی خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور کم و بیش بیس ہزار اساتذہ کو ٹریننگ فراہم کر چکے ہیں ۔