رہنمائی

جو شخص اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے، وہی اصل فاتح ہوتا ہے

زندگی میں کامیابی صرف دولت، شہرت یا طاقت حاصل کرنے کا نام نہیں، بلکہ اصل کامیابی اس شخص کی ہوتی ہے جو اپنی غلطیوں کو پہچانتا ہے، ان سے سبق حاصل کرتا ہے اور خود کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔ جو شخص اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے، وہی اصل فاتح ہوتا ہے — یہ قول نہ صرف ایک گہری حقیقت کو بیان کرتا ہے بلکہ کامیاب زندگی گزارنے کا بنیادی اصول بھی ہے۔

غلطی کرنا انسان ہونے کی علامت ہے

انسان فطرتاً غلطیوں کا پتلا ہے۔ کوئی بھی شخص مکمل نہیں ہوتا، اور ہر انسان زندگی کے کسی نہ کسی موڑ پر غلط فیصلے کرتا ہے۔ لیکن غلطی کرنا مسئلہ نہیں، بلکہ اس سے سبق نہ لینا اصل ناکامی ہے۔ حضرت علیؓ کا قول ہے: "زندگی میں اپنی غلطیوں سے سیکھنا سب سے بڑی کامیابی ہے”۔ یہ قول ہمیں یاد دلاتا ہے کہ خود احتسابی اور اصلاح کا عمل ہی انسان کو بلندیوں تک پہنچاتا ہے۔

غلطیوں سے سیکھنے کا عمل کیسے شروع ہوتا ہے؟

غلطیوں سے سیکھنے کے لیے سب سے پہلے اپنی غلطی کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔ اکثر لوگ اپنی ناکامیوں کا الزام دوسروں پر ڈال دیتے ہیں یا حالات کو موردِ الزام ٹھہراتے ہیں۔ لیکن جو شخص اپنی کوتاہیوں کو پہچانتا ہے، وہی آگے بڑھنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے بعد غلطی کا تجزیہ کرنا ضروری ہے — یعنی یہ جاننا کہ کہاں، کیسے اور کیوں غلطی ہوئی۔ پھر اس تجزیے کی بنیاد پر عملی اقدامات کیے جاتے ہیں تاکہ آئندہ وہی غلطی نہ دہرائی جائے۔

کامیابی کی راہ میں غلطیوں کا کردار

کامیاب لوگ وہی ہوتے ہیں جو اپنی ناکامیوں کو سیڑھی بناتے ہیں۔ دنیا کے بڑے بڑے کامیاب افراد — جیسے تھامس ایڈیسن، اسٹیو جابز، اور جے کے رولنگ — نے اپنی زندگی میں بے شمار ناکامیاں دیکھی، لیکن انہوں نے ہر ناکامی سے سیکھا اور آگے بڑھتے گئے۔ ان کی کامیابی کا راز یہی تھا کہ انہوں نے اپنی غلطیوں کو تسلیم کیا، ان سے سبق لیا اور خود کو بہتر بنایا۔

  تنہائی میں وقت گزارنے کے بامقصد طریقے

غلطیوں سے سیکھنے کے فوائد

 خود اعتمادی میں اضافہ: جب انسان اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے، تو اس کی خود اعتمادی بڑھتی ہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ وہ اپنی اصلاح کر سکتا ہے۔

 بہتر فیصلے: ماضی کی غلطیوں سے سبق لینے والا شخص مستقبل میں بہتر اور سوچ سمجھ کر فیصلے کرتا ہے۔

 تعلقات میں بہتری: اپنی غلطیوں کو ماننے والا شخص دوسروں کے ساتھ بہتر تعلقات قائم کرتا ہے کیونکہ وہ عاجزی اور نرمی کا مظاہرہ کرتا ہے۔

 مسلسل ترقی: جو شخص سیکھنے کا عمل جاری رکھتا ہے، وہ کبھی رک نہیں جاتا۔ وہ ہر دن کچھ نیا سیکھتا ہے اور خود کو بہتر بناتا ہے۔

اسلامی تعلیمات میں غلطیوں سے سیکھنے کی اہمیت

اسلامی تعلیمات میں بھی غلطیوں سے سیکھنے پر زور دیا گیا ہے۔ قرآن مجید میں بارہا توبہ اور اصلاح کا ذکر آیا ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "ہر ابنِ آدم خطا کار ہے، اور بہترین خطا کار وہ ہے جو توبہ کرے۔” اس حدیث سے واضح ہوتا ہے کہ غلطی کرنا انسانی فطرت ہے، لیکن اصل خوبی اس میں ہے کہ انسان اپنی غلطی کو پہچانے اور اس پر ندامت کا اظہار کرے۔

حضرت علیؓ نے فرمایا: "جو شخص خود کو معاف کرتا ہے، وہ سب سے زیادہ سکون پاتا ہے”۔ یہ سکون تب ہی حاصل ہوتا ہے جب انسان اپنی غلطیوں کو مان کر ان سے سیکھتا ہے اور خود کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے۔

  ان باتوں سے اپنے تعلقات مضبوط بنائیے

معاشرتی سطح پر غلطیوں سے سیکھنے کی اہمیت

اگر ہر فرد اپنی غلطیوں سے سیکھنے لگے تو معاشرہ مجموعی طور پر بہتر ہو سکتا ہے۔ خود احتسابی ایک ایسا عمل ہے جو فرد سے شروع ہو کر پورے معاشرے کو فائدہ پہنچاتا ہے۔ جب لوگ اپنی کوتاہیوں کو مان کر اصلاح کی طرف بڑھتے ہیں، تو معاشرتی رویے، اخلاقیات اور اقدار میں بہتری آتی ہے۔

آخر میں یہی کہا جا سکتا ہے کہ جو شخص اپنی غلطیوں سے سیکھتا ہے، وہی اصل فاتح ہوتا ہے۔ وہ شخص جو اپنی ناکامیوں کو تسلیم کرتا ہے، ان سے سبق لیتا ہے اور خود کو بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہے، وہی زندگی کی اصل جنگ جیتتا ہے۔ کامیابی صرف منزل تک پہنچنے کا نام نہیں، بلکہ اس سفر میں خود کو بہتر بنانے کا عمل ہی اصل کامیابی ہے۔

اگر آپ بھی کامیاب زندگی گزارنا چاہتے ہیں تو آج ہی سے اپنی غلطیوں کو پہچاننا شروع کریں، ان سے سیکھیں اور خود کو بہتر بنانے کی کوشش کریں۔ یہی وہ راستہ ہے جو آپ کو اصل فتح کی طرف لے جائے گا۔

5/5 - (1 vote)

توجہ فرمائیے

 ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ  حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔