حوصلہ افزائی

اپنے مسائل اور فکروں کو سمجھیں

اپنی شناخت کی تلاش اور مستقبل کی غیر یقینی سے مایوس یہ کروڑوں نوجوان کس سمت میں جا رہے ہیں؟ اُن کا ذہن الجھا ہوا ہے۔ الجھے ہوئے ذہن نے معمول کی زندگی کو بھی الجھاکر رکھ دیا ہے۔ ویسے توکسی بھی معاشرے کے تمام ارکان کا پُرامید رہنا ناگزیر ہے ،مگر نئی نسل کے لیے پُرامید رہنا زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔ رجائیت پسندانہ رویہ ہی نئی نسل کو بہتر زندگی کی طرف لے جانے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

پاکستانی معاشرے کا نوجوان راہ سے ہٹ کر جی رہا ہے۔ روز کے بگڑتے سماجی، سیاسی اور ثقافتی ڈھانچوں کے اثرات کے تابع عملی طور پر بیگانگی کی تمام حدوں کو پھلانگتے ہوئے عجب تماشہ پیش کر رہی ہے جس کا اظہارا سٹریٹ کرائمز اور منشیات کے بڑھتے ہوئے رحجان سے لگایا جا سکتا ہے۔

وہ بہت کچھ کرنا چاہتا ہے ،مگر موزوں ترین راہ نہیں مل رہی۔ اُس کے دل میں آرزوئیں اور اُمنگیں مچلتی رہتی ہیں، مگر یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ کرے تو کیا کرے۔ ریاستی ڈھانچے کو بھی نئی نسل کی کچھ خاص پروا نہیں ۔نئی نسل کو ڈھنگ سے جینے کے قابل بنانے کے معاملے میں ریاستی ڈھانچا اپنا کردار ادا کرنے کو تیار نہیں۔ پھر نسلِ نو کی زبان پر یہی سوال ہوتا ہے کہ کس ڈھنگ سے جیئں؟جھوٹ، دھوکہ، بد زبانی سے اجتناب ہم نے سکھایا ہی کب ہے؟ معاشرے میں ہر طرف لُوٹ مار اور بندر بانٹ ہے۔آپ کو خود اپنی مدد آپ کرنی ہے۔

  کبھی مدد مانگنے سے نہ ڈریں

اپنی مدد کرنے کے لیے سب سے پہلے اپنے مسائل اور فکروں کو سمجھیں۔ ان کے آگے ہتھیار ڈالنے کی بجائے پوری قوت کے ساتھ ان کے سامنے ڈٹ جائیں۔ اپنی منزل کا تعین آپ نے خود کرنا ہے۔ آپ کے کندھوں پر صرف آپ کے اپنے خوابوں کا ہی بوجھ نہیں بلکہ پوری قوم کے مستقبل کا بوجھ ہے۔ سنی سنائی باتوں پر یقین کرنے کی بجائے مستند اور تحقیق یافتہ علم حاصل کریں۔ علم کی روشنی سے پھیلانے سے ہرگز غفلت نہ برتیں یہ روشنی آپ کی دوست اور ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔

  ناکام ہونے کے چار بڑے فائدے

بس اللہ کی ذات کے سوا کسی سے امید نا رکھیں اور قدم بڑھاتے رہیں۔ کیونکہ بندۂ بشر ہیں، غلطیاں ہم سب سے ہوتی ہیں ہر غلطی ہمیں کچھ سبق دے کر جاتی ہے۔ سمجھدار انسان وہی ہے جو اپنی غلطیوں سے سبق سیکھ لے جو ٹھوکروں کھانے سے بھی سبق نہیں سیکھتا تو ناکامیاں اس کا مقدر بن جاتی ہیں۔ کسی بھی کام کے مسلسل کیے جانے سے کوفت، بوریت یا بے زاری جیسی کیفیات کا پیدا ہونا فطری بات ہے۔،

5/5 - (1 vote)

توجہ فرمائیے

 ٹیم شاباش کا لکھاری کے خیالات اور تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔اگر آپ کو اس تحریر بارے کوئی شکایت ہو ، کسی بیان کردہ  حقائق کی درستگی کرنا چاہتے ہوں تو ٹیم شاباش سےرابطہ کریں۔